آپکو شاید یاد ہو آج سے چند پہلے راجستھان کے
راجسمند میں ایک بنگالی مزدور افرازول کو بے رحمی سے قتل کر دیا گیا تھا- معاملہ
بنایا گیا تھا لو جہاد کا- بعد میں پولیس نے اس بات کا خلاصہ کر دیا تھا کہ اصل
میں خود کو اس لڑکی کا بھائی بتانے والے ہندوتو کے نئے بھگوان شمبھو لال لا اس
لڑکی سے ناجائز تعلقات تھے- قتل کے الزام میں وہ بھگوان آج بھی جیل کی سلاخوں میں
بند ہے جہاں اسے بھگوان ماں کر پولیس جیل سے باہر گھومنے پھرنے دیتی ہے – اسکا
خلاصہ تب ہوا تھا جب جیل سے اسکا ایک ویڈیو جیل سے اپلوڈ کیا گیا تھا-
آج سے دو دن پہلے ہندوؤں کا تہوار رام نومی
منایا گیا- اس تہوار میں جلوس نکالنے کا رواج ہے جس میں بھگوان کی مورتی کو نمائش
کرتے ہے لے جاتے ہیں اور ندی میں ڈال آتے ہیں- اسی تہوار کے موقعہ پر بھگوان کی
مورتی کے ساتھ شمبھولال کی بھی جھانکی تھی- اسے ایک ہندوتو کے ہیرو کے طور پر پیش
کیا گیا- پورے راستے اسکی جھانکی کو لوگ ہاتھ جوڑتے رہے جیسے بھگوان کے سامنے
جوڑتے ہیں.
Source: India Today |
ہندوستان کی تاریخ میں یہ کوئی نئی بات نہیں ہے-
شمبھولال تو پھر بھی آدمی ہے یہاں تو جانوروں تک کو پوجا جاتا ہے- بہت سے ایسے
مندر ہیں جہاں جانوروں کی پوجا ہوتی ہے – یہ بیماری صرف ہندوؤں میں نہیں ہے،
ہندوستان میں کئی ایسے مقامات ہیں جہاں مسلم بھی جانوروں کے آگے سجدہ کرتے ہیں-
شمبھولال بھی تو ایک جانور ہی ہے-
No comments:
Post a Comment