موقعہ واردات |
کل رات گاۓ کے نام پر ایک اور مسلمان کو قتل کر
دیا گیا- واقعہ اسی الور کا ہے جہاں پچھلے سال پہلو خان کو ہلاک کر دیا گیا تھا-
مرنے والے کا نام اکبر خان ہے جسکی عمر اٹھائیس سال بتائی جا رہی ہے- اس معاملے
میں پولیس ابھی تک دو
لوگوں کو حراست میں لیا ہے اور صوبہ کی وزیر اعلی وسندھرا
راجے نے قتل کی مذمت کی ہے-
پہلو خان |
اس طرح کے واقعات اس انداز میں ہو رہے ہیں جیسے
انکے پیچھے کوئی ذہن کام کر رہا ہے- کچھ مثالوں سے سمجھتے ہیں – جس دن سپریم کورٹ
بھیڑ کے ذریعہ ہو رہے اموات پر نکتہ چینی کرتا ہے اسی کے کل ہو کر سوامی اگنویش کو
ایک ہندو مجمع کے ذریعہ بری طرح پیٹ دیا جاتا ہے- کل ہی وزیراعظم مودی نے
پارلیامنٹ میں اپنی ذمّہ داری صوبائی حکومتوں کو سونپتے ہوئے کہا کہ صوبائی
حکومتیں اس کو روکیں اور کل ہی ایک ہندو مجمع نے اکبر خان کو ہلاک کر دیا- ایسا
لگتا ہے جیسے ایک خاص قسم کے مجمع کو یہ پہلے سے ہی که دیا گیا ہو کہ اعلی عہدوں
پر بیٹھا جب مذمت کرے تو اسکا الٹا مطلب سمجھا جاۓ- نتیجہ کی فکر نہ کی جائے
کیونکہ وہاں پھول مالا لے کر خیر مقدم کرنے کے لئے لوگوں کو پہلے سے ہی رکھ دیا
گیا ہے-
مسلمانوں سے اپیل ہے کہ وہ گاۓ سے خود کو دور
رکھیں چاہے وہ انکی تجارت کرتے ہوں یا انہیں پالتے ہوں- اگر میں شریعت میں دخل دے
سکتا تو گاۓ کو خنزیر کی طرح حرام قرار دے دیتا- حالات کو دیکھتے ہوئے گاۓ سے دوری
بنانا ہی فائدہ مند ہوگا-
____________________________________________
یہ بھی پڑھیں:
No comments:
Post a Comment